کیا ٹی ٹی پی کی سہولت کاری مولانا فضل الرحمان کر رہے ہیں؟؟؟
عمران خان کے سخت ترین مخالف سمجھے جانے والے جمعیت علماء اسلام فضل الرحمن کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور تحریک طالبان پاکستان کا پاکستان کے سرحدی علاقوں کے بارے میں مطالبہ ایک جیسا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا مطالبہ ہے کہ فاٹا،سوات اور دیگر صوبوں کو الگ سے آزاد اور خودمختار علاقے کا درجہ دیا جائے ۔ٹی ٹی پی کا بھی یہی مطالبہ ہے کہ ان علاقوں کو دوبارہ سے الگ اور خودمختار علاقے کا درجہ دیا جائے ۔
ٹی ٹی پی نے کچھ عرصہ پہلے سیز فائر کیا تھا کہ اب پاکستان اور افغانستان کے کسی بھی گروپوں کے درمیان کوئی لڑائی نہیں ہوگی۔اس سیز فائر کے عرصے میں ٹی ٹی پی نے سوات میں اپنے دفاعی مورچے بنائے جس پر سوات کی عوام نے احتجاج کیا ۔لیکن اس وقت حکومت نے کوئی خاص نوٹس نہیں لیا ۔ٹی ٹی پی نے سیزفائر کے ڈرامے کے دوران اپنے مورچے مضبوط کیے اپنے لوگوں کے لیے یہ محفوظ پناہ گاہیں تلاش کی اور انھیں پورے علاقے میں پھیلا دیا اب اس کے بعد پی ٹی پی نے سیزفائر ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے لکی مروت میں کشیدگی شروع کر دی ہے ۔