6 سالہ مدت ملازمت میں جنرل باجوہ نے کیا کھویا ؟؟کیا پایا؟؟؟
ریٹائر ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے ساتھ بہت سے تنازعات لے کر کر فوج سے رخصت ہوگئے۔

جنرل قمر جاوید باجوہ بروز منگل 29 نومبر اپنے عہدے سے ریٹائر ہو گئے۔ان کا دفاعی کیریئر 44 سال پر مشتمل ہے۔جنرل باجوہ کے دور میں چار وزرائے اعظم نے اقتدار سنبھالا۔جنرل باجوہ پر عمران خان کو اقتدار میں لانے کا الزام بھی لگایا جاتا ہے۔جنرل باجوہ نے نے ایک مرتبہ ایکسٹینشن لی۔
لیکن آج کل عمران خان جنرل باجوہ کے سخت خلاف ہیں اور رجیم چینج آپریشن کا حصہ سمجھتے ہیں اور اپنی حکومت کے خاتمے کا زمہ دار بھی وہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو ٹھہراتے ہیں۔جنرل باجوہ نے جہان دفاعی وطن کے لیے خدمات سرانجام دیں وہاں انہیں سیاست میں مداخلت پر بہت سے تنازعات کا باعث بھی سمجھا جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گو کہ جنرل باجوا نے کبھی بھی سیاست میں مداخلت کر سرکاری سطح پر اعتراف نہیں کیا اور وہ ہمیشہ سے انکاری رہے ہیں لیکن اپنے من پسند سیاست دانوں کے لئے میڈیا ہاؤسز کو میںنج کرنے کا الزام ہے ججوں کو دھمکانے کا الزام اپنے مخالفین کو ایف آئی اے کے ذریعے اٹھا کر ان پر تشدد کرنے کے الزامات ہیں۔بہت سے صحافی جنرل باجوا پر صرف اس لیے تنقید کر رہے ہیں کہ ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی اور ان کے اہل خانہ کو اس معاملے میں ملوث کر کے ان کی تذلیل کی گئی۔