فیصل واڈا کی پارٹی رکنیت اور سینیٹر شپ کیوں ختم کر دی گئی؟؟؟؟

پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما فیصل واوڈا کیا اگلے الیکشن میں حصہ لے سکیں گے؟؟؟

فیصل واڈا کی پارٹی رکنیت اور سینیٹر شپ کیوں ختم کر دی گئی؟؟؟؟

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فروری 2022 میں دہری شہریت کے معاملے پر فیصل واپڈا کو تاحیات نااہل قرار دے دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ سینیٹر نے اپنے درست کوائف جمع نہیں کرائے اور غلط بیانی سے کام لیا ہے۔

جس پر فیصل واوڈا نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی۔چیف جسٹس آف پاکستان ان سینٹر سے کہا کہ اگر وہ اپنی غلطی تسلیم نہیں کرتے تو عدالت کے پاس ان کے جرم کو ثابت کرنے کے لئے کافی ٹو ثبوت موجود ہیں اور ان کے تاحیات نااہل ہونے کا حکم برقرار رکھا جائے گا ۔جس پر سینیٹر نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات پر شرمندگی ہے انہوں نے اپنے غلط گواہ پیش کیے اور غلط بیانی سے کام لیا۔

اس پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے ان کی تا حیات نا اہل کو پانچ سالہ نااہل سے تبدیل کردیا۔فیصل واپڈا نے چیف جسٹس آف پاکستان کو اپنی سینیٹر شپ توڑنے کی یقین دہانی کرائی۔

فیصل واپڈا کی پاکستان تحریک انصاف کی بنیادی رکنیت بھی ختم کر دی گئی ہے۔ان کی پارٹی نے انہیں شوکاز نوٹس جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا فیصل واوڈا نے پارٹی پالیسی کی خلاف بیان دیا ہے۔جبکہ اس پر فیصل واوڈا کا موقف تھا کہ انہوں نے کوئی خلاف ورزی نہیں کی وہ عمران خان کو صرف نقصان سے بچانا چاہتے ہیں عمران خان کو اس وقت کے ایک مفاد پرست ،منافق اور غدار ٹولے نے گھیر رکھا ہے۔ان کا کہنا تھا اور شریف کا قتل کیس میں بھی وہ ہی کالی بھیڑیں ملوث ہیں ہیں جو عمران خان کے ارد گرد موجود  ہیں اور خود عمران خان کی جگہ لینا چاہتی ہیں۔