ٹویٹر ٹرینڈ تاریخی تھپڑ جعلی یا اصلی؟

تاریخی تھپڑ 20 نومبر کو علی الصبح کچھ میڈیا چینلز نےاسٹیبلشمنٹ کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف کو تھپڑ مارنے کی خبر نشر کی۔ سب حیران تھے لیکن خبر کی تصدیق ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ایم شہباز شریف کے درمیان نئے آرمی چیف کے انتخاب پر بہت گرما گرم بات چیت ہوئی اور دونوں طرف سے تجویز کردہ ناموں پر ابھی تک اتفاق نہیں ہوا

ٹویٹر ٹرینڈ تاریخی تھپڑ جعلی یا اصلی؟

تاریخی تھپڑ 20 نومبر کو علی الصبح کچھ میڈیا چینلز نےاسٹیبلشمنٹ کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف کو تھپڑ مارنے کی خبر نشر کی۔ سب حیران تھے لیکن خبر کی تصدیق ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ایم شہباز شریف کے درمیان نئے آرمی چیف کے انتخاب پر بہت گرما گرم بات چیت ہوئی اور دونوں طرف سے تجویز کردہ ناموں پر ابھی تک اتفاق نہیں ہوا۔ اس گرما گرم موضوع کے بعد آج شام پی ایم ایل این کی ترجمان تسنیم حیدر کی جانب سے ایک اور بریکنگ نیوز آئی کہ معروف اینکر پرسن ارشد شریف کے قتل میں پی ایم ایل این ملوث ہے اور انہوں نے وزیر آباد میں پی ٹی آئی رہنما عمران خان کو قتل کرنے کا منصوبہ بھی بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری 3 بار ملاقات ہوئی اور ملاقات میں نواز شریف نے ارشد شریف اور عمران خان کو قتل کرنے کا پلان تجویز کیا تسنیم حیدر نے مزید کہا کہ نواز شریف نے مجھے عمران خان کو قتل کرنے والے شوٹرز فراہم کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ میں پی ایم ایل این کے خلاف برطانیہ میں ایف آئی آر کروں گا۔ یہ واضح ہے کہ انصاف کے لیے ثبوتوں کی ضرورت ہے۔ اور پاکستانی چیف جسٹس کو ان الزامات کے خلاف سنجیدہ کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ تسنیم حیدر پریس کو فون کر کے میڈیا کے سامنے تفصیلات جاری کرنے پر کون اصرار کر رہا ہے؟ کہانی کے اندر کچھ چھپا ہوا ہے۔ اندر کی کہانی کوئی نہیں جانتا۔ یہ سب پاکستان میں بدقسمتی سے ہوا کہ پچھلے 75 سالوں سے کرپٹ مافیا کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لے رہا۔ اس پریس کانفرنس سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ تسنیم صاحب کے الزامات کو ثابت کرنے کی ضرورت ہے؟ برطانیہ کی عدالت میں کوئی ثبوت سامنے نہیں آئے گا اور نواز شریف اور اسٹیبلشمنٹ یہ سارا پریس کانفرنس ڈرامہ رچا کر اپنے کاغذات کلیئر کر لیں گے۔ پاکستان کے تمام جدوجہد کرنے والے لوگ ملک میں امن اور ہم آہنگی چاہتے ہیں۔ نومبر کے آنے والے دن پاکستان کی تاریخ میں بہت اہم ہیں۔