کھڑکیاں اب ہوا کے ساتھ ساتھ بجلی کا ذریعہ بھی ہیں۔

سوئس سائنسدانوں نے پہلی مرتبہ سولر پینل تیار کی ہیں جو کہ بلکل ٹرانسپیرنٹ ہیں۔اور یہ کسی بھی رنگ میں بآسانی بنائی جا سکتے ہیں۔

کھڑکیاں اب ہوا کے ساتھ ساتھ بجلی کا ذریعہ بھی ہیں۔

سوئس سائنسدانوں نے کم لاگت سے تیار ہونے والے شمسی توانائی کے ایسے یونٹ تیار کیے ہیں جو نہ صرف سورج کی روشنی کو بلکہ عام روشنی کو بجلی میں تبدیل کریں گے گے۔

اس سے پہلے والے یونٹ براہ راست صرف سورج کی روشنی پر انحصار کرتے تھے لیکن اب یہ سولر پینل ظاہری اور سورج کی روشنی دونوں کو استعمال کرکے بجلی میں تبدیل کریں گے۔

سوئس کمپنی کے تیار کردہ سولر پینل شفاف لچکدار اور ایک سے زیادہ رنگوں میں دستیاب ہیں اس طرح کے شفا کا نام پہلے آسمانی روشنیوں گرین ہاؤس اور شیشے کے گھروں میں استعمال ہوتے ہیں۔

2012 میں ان سولر پینل کو عوامی مقامات پر استعمال کرنے والی سوئس کمپنی پہلی کمپنی تھی۔2017 میں کون ہے انٹرنیشنل اسکول تقریبا بارہ ہزار سولر پینل استعمال کرکے 300 میگا واٹ بجلی کی پیداوار سے اسکول کی ضروریات پوری کرنے لگا۔

مارکیٹ میں پہلے سے دستیاب کے محدود تعداد میں بجلی پیدا کرتی تھی لیکن اب ان جدید سولر پینل میں اس کمی کو بھی دور کر دیا گیا ہے۔ یورپین کمیشن کے مطابق 2040 تک بیس فیصد بجلی شمسی توانائی سے حاصل کی جاسکے گی۔

ہمارے ارد گرد بہت ساری روشنی اور انرجی ضائع ہوجاتی ہے اگر ہم اپنے ماحول میں اس طرح کی کھڑکیوں یو کا استعمال کرنا شروع کردیں تو یہ چیز ہمارے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔